پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے موقف میں تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اس کو تسلیم نہیں کرے گی کیونکہ یہ چاہتی ہے کہ اس پارٹی کو سیاسی طور پر زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جائے۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں سے جاری ایک بیان میں کہی۔ یاد رہے کہ چےئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے ذریعے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات ہو جائیں تو وہ دھرنا ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو وزیراعظم کے استعفیٰ پر زور دینے کی بجائے پہلے ہی سپریم جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات پر راضی ہو جانا چاہیے تھا جسکی مذاکرات کے دوران پیشکش کی گئی تھی۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی کا وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کسی لحاظ سے بھی جائز نہیں تھا کیونکہ اس مطالبے کو تسلیم کرنے کا مطلب یہ ہو گا کہ ملک میں کوئی سیاسی نظام بھی پائیدار بنیادوں پر ترقی نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دھرنوں کی سیاست کی اس لیے مخالفت کی کیونکہ یہ کوئی جمہوری طریقہ نہیں کہ 20 ہزار کے قریب مظاہرین کو لے کر حکومت کو بدلنے کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کر دی جائے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ کیا اچھا ہوتا کہ پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی چےئرمین شپ لے لیتی اور ملک میں ایسی اعلیٰ انتخابی اصلاحات کرتی جس سے ملک میں صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد ممکن ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پی ٹی آئی کو جو پذیرائی ملتی اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے وزیراعظم کے استعفیٰ کا حتمی مطالبہ کر کے اپنا کیس خراب کیا ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست کی وجہ سے ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر بڑا نقصان ہونے کے علاوہ دنیا میں ہماری جگ ہنسائی بھی ہوئی ہے۔ اب پاکستان کے عوام پی ٹی آئی سے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہونگے کہ انہوں نے کیوں کئی ہفتے ملک کو مفلوج کئے رکھا۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ سیاستدانوں کو آئین اور قانون کے برخلاف مطالبات پیش کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ میاں منظور احمد وٹو نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی جسکے لیے اسکے قائدین اور کارکنوں نے ظالم آمریت کے دوران بیشمار قربانیاں دی ہیں۔